A Journey to Self-Discovery || Embracing Nature's Wisdom
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ میں ایک بار پھر اپ سب کو اپنے بلاگ میں خوش امدید کہتا ہوں اج میں اپ کے ساتھ بہت ہی خوبصورت باتیں کروں گا وہ باتیں ہوں گی قدرت کی زمین کی خوبصورتی کی زمین ہماری کس قدر خوبصورت ہے اور پھر ہم انسان اپنے اپ کو قدرت کی خوبصورتی میں کیسے ڈھال سکتے ہیں خود کو ایک بہتر صحت مند انسان کیسے بنا سکتے ہیں میرے پیارے دوستو کیا اپ لوگ جانتے ہیں کہ اللہ نے یہ بہت بڑی زمین بنائی ہے اللہ نے اسمان پیدا کیا ہے اللہ نے سات اسمان پیدا کیے ہیں اللہ نے خوبصورت زمین کے اوپر خوبصورت بلند و بالا پہاڑ بنائے ہیں کیا اپ نے کبھی پہاڑوں پہ غور کیا ہے کہ پہاڑوں کی بلندی پہاڑوں کی چوٹیاں ہمیں کیا دعوت پیغام دے رہی ہیں میرے پیارے دوستو یہ پہاڑوں کی چوٹیاں ہمیں یہ بتا رہی ہیں کہ انسان کو محنت کرنی ہے اور انسان کو بہت ہی بڑے بڑے کام کرنے ہیں وہ بڑے بڑے کام کون سے ہیں سب سے بڑا کام تو یہ ہے کہ انسانیت کی خدمت کرنی ہے اپس میں پیار و محبت بانٹنا ہے ایک دوسرے سے نفرت نہیں کرنی بلکہ ایک دوسرے سے محبت کا پیغام پہنچانا ہے یہ دنیا ایک دن ختم ہو جائے گی جب یہ ختم ہو جائے گی تو ہم انسان اس دنیا میں جو بھی اچھے اعمال کریں گے ہمیں ان اعمال کا اچھا بدلہ ملے گا اور اگر ہم برے اعمال کریں گے کسی کو دکھ پہنچائیں گے کسی کو تکلیف پہنچائیں گے کسی کو دھوکہ دیں گے کسی کو بری نگاہ سے دیکھیں گے یا ہم تکبر غرور میں مبتلا ہو جائیں گے تو ہمیں اخرت کی زندگی میں بہت زیادہ بہت زیادہ سزا کا سامنا کرنا پڑے گا تو میرے دوستو اگر ہم نے اس دنیا میں بھی اور موت کے بعد کی زندگی میں بھی کامیاب ہونا ہے تو ہمیں انسانوں سے محبت کرنی ہوگی ہمیں ایک اچھا انسان بننا ہوگا معاشرے کے لیے فائدہ مند بنا ہوگا دھوکہ دہی فراڈ ان تمام چیزوں سے بچنا ہوگا اور بیمار افراد کی مدد کرنی ہوگی غریبوں کا اسرہ بننا ہوگا اور ہمیں ایک بہتر اور بہتر سے بہتر معاشرے کی تشکیل میں مدد کرنی ہوگی
اگر ہم بہتر معاشرہ تشکیل دیتے ہیں اور ہمارے معاشرے میں سکون ہوتا ہے انصاف ہوتا ہے اور ایک دوسرے سے پیار و محبت ہوتا ہے اور ہم ظالم کو سزا دیتے ہیں اور مظلوم کا ساتھ دیتے ہیں تو ہمارا معاشرہ خوبصورت معاشرہ بن جائے گا یہ پہاڑ ہمیں اسی چیز کی طرف دعوت دے رہے ہیں یہ پہاڑ ہمیں یہی بتا رہے ہیں کہ پہاڑ کی بلندیاں دیکھو کتنی بلندیوں پہ پہاڑ ہیں کچھ پہاڑ ایسے ہیں جو جن کی بلندیاں چھوٹی ہیں کچھ پہاڑ کی بلندیاں بہت زیادہ اونچائی پہ ہیں اور کچھ پہاڑ نیچے ہیں کچھ پہاڑوں کی بلندی کم ہے تو میرا بتانے کا مقصد یہ ہے کہ پہاڑوں میں کچھ چھوٹے پہاڑ ہیں کچھ بڑے پہاڑ ہیں اور کچھ پہاڑ تو ایسے ہیں جو جو دنیا کے کے جو ہے نا بلند ترین پہاڑ ہیں تو کیا اپ نے کبھی دیکھا ہے کہ بلند ترین پہاڑ اپنے نیچے والے پہاڑ کو کچل رہا ہو کبھی اپ نے دیکھا ہے کہ ایک چھوٹا پہاڑ اپنے اونچے پہاڑ سے ڈر رہا نہیں کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ پہاڑوں کی بلندیاں چھوٹی ہوں گی بڑی ہوں گی پہاڑ کی اونچائی کم ہوگی زیادہ ہوگی لیکن خوبصورت پہاڑی لگیں گے اگر پہاڑ ایک بلند پہاڑ اپنے سے نچلے والے پہاڑ کو کچل دے تو پہاڑوں کی خوبصورتی بھی ریزہ ریزہ ہو جائے گی یہی وجہ ہے کہ پہاڑوں کے ابشار ہمیں یہ پیغام دے رہے ہیں کہ جس طرح پہاڑوں میں بہتا ابشار جس طرح پہاڑوں میں کھلتے پھول ہمیں اچھائی اور خوبصورتی کی طرف مائل کرتے ہیں ہمارا اچھا معاشرہ بھی ہمیں خوبصورتی کی طرف مائل کرتا ہے
ہم انسان رات کو دیر سے سوتے ہیں اور صبح دیر سے اٹھتے ہیں کیا اپ سمجھتے ہیں ہماری یہ عادت ہمارے لیے اچھی ہے بالکل ہی نہیں یہ انتہائی بری عادت ہے ہمیں چاہیے کہ ہم اپنی عادتوں پہ غور کریں اور قدرت سے سیکھیں اور قدرت کے نظاروں سے سیکھیں کہ ہم نے کس وقت اٹھنا ہے کس وقت جو ہے نا سونا ہے اپ دیکھیں جب سورج غروب ہوتا ہے جب سورج غروب ہوتا ہے تو تمام چرند پرند اپنے اپنے گھونسلوں کی طرف اپنے گھر کی طرف لوٹنے لگتے ہیں لیکن ہم انسان ہم انسان گھروں کی طرف نہیں لوٹتے بلکہ ہم اپنی عیش و عشق میں مگن رہتے ہیں ہم ہم مگن رہتے ہیں کاروبار میں مگن رہتے ہیں ہم دوسرے کاموں میں مگن رہتے ہیں لیکن ہمیں چاہیے کہ ہم سورج کی چمک سے سورج کی روشنی سے سبق حاصل کریں جس طرح سورج صبح سویرے طلوع افتاب کے وقت ہمیں طلوع ہوتا ہوا نظر اتا ہے ہمیں چاہیے کہ ہم بھی طلوع افتاب کے وقت اٹھ جائیں بیدار ہو جائیں اور اپنے روزمرہ کاموں کو وقت پر انجام دے اور سارا دن محنت کریں ایمانداری سے ورک کریں جس طرح سورج ایمانداری سے صبح سویرے طلوع ہوتا ہے اور وہ اہستہ اہستہ اہستہ اپنی منزل کی طرح پہنچ کر غروب ہو جاتا ہے کیونکہ اپ نے کبھی دیکھا ہے کہ سورج کبھی جلدی غروب ہو رہا ہو کبھی دیر سے طلوع ہو رہا ہو نہیں ہم نے کبھی ایسا نہیں دیکھا یہی وقت کی پابندی ہم نے قدرت سے سیکھنی ہے یہی صبح جلدی اٹھنا اور جلدی سونا ہم نے سورج سے سیکھنا ہے تو میرے دوستو اگر ہم قدرت کو غور سے دیکھیں گے تو قدرت ہمیں کامیابی کی طرف لے کے جا رہی ہے ہمیں کامیاب ہونے کے طریقے بتاتی ہے ہمیں یہ سلیقہ سکھاتی ہے کہ انسان ایک غفلت میں پڑے ہوئے انسان تم کس طرح کامیاب ہو سکتے ہو کس طرح اپنے وقت کا بہتر استعمال کر سکتے ہو تو اس لیے ہمیں چاہیے کہ ہم سورج سے سیکھیں کہ وقت کی پابندی کس طرح کرنی ہے اسی طرح ہم اگر محنت کرتے ہیں اگر ہم طالب علم ہیں اگر ہم بزنس مین ہیں اگر ہم فیکٹریوں کے مالک ہیں اور اگر ہم بہت سے ملازمین ہمارے نیچے کام کرتے ہیں اگر ہم گورنمنٹ کے ایپلائیز ہیں تو ہمیں چاہیے کہ ہم ہر وقت ایمانداری اور دیانتداری سے کام کو سرانجام دیں جس طرح قدرت ایمانداری اور دیانتداری کے ساتھ سورج طلوع ہوتا ہے اور سورہ غروب ہوتا ہے جس طرح موسم اتے ہیں موسم جاتے ہیں اور جس طرح موسم بہار میں پھول کھلتے ہیں جس طرح خزاں میں پتے جھڑتے ہیں اسی طرح بارش ہوتی ہے تو پوری زمین تروتازہ ہو جاتی ہے تو اس طرح ہماری نیکی ایمانداری اور انصاف سے ہمارے معاشرے کی تر و تازہ ہوتے رہیں
میرے پیارے دوستو ہم انسان اس قدر دنیا کی زندگی میں مشغول ہو گئے ہیں کہ ہم اپنی صحت کے بارے میں بالکل بھول چکے ہیں ہم کو مختلف بیماریوں نے پکڑ لیا ہے ہاں مختلف بیماریوں میں مبتلا ہو چکے ہیں تو ہم کس طرح اپنے اپ کو ان بیماریوں سے بچا سکتے ہیں تو میرے دوستو کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو اپنے اپ کو کمرے میں بند کر لیتے ہیں یا اپنے اپ کو کاموں میں اس قدر مشغول کر لیتے ہیں کہ ان کے پاس سیر و سیاحت کے لیے بالکل یہ وقت نہیں ہوتا تو میرے دوستو ہمیں چاہیے کہ ہم اپنی زندگی کا کچھ وقت قدرت کے نظاروں کو دیکھنے میں گزاریں ہمیں چاہیے کہ ہم پہاڑوں کی طرف جائیں ہم ریگستانوں کی طرف جائیں ہم دریاؤں سمندروں کی طرف جائیں ہم کشتیوں کے اوپر سفر کریں ہمیں جہاز کا سفر کرنا چاہیے ہمیں سائیکل بھی چلانا چاہیے ہمیں موٹر سائیکل بھی چلانا چاہیے ہمیں گاڑی میں بھی سفر کرنا چاہیے ہمیں پیدل بھی سفر کرنا چاہیے کیونکہ جب تک ہم ان چیزوں سے لطف اندوز نہیں ہوں گے تو ہمیں زندگی کا سرور نہیں مل سکے گا یہ ہمارے اندر کی ڈپریشنز ہیں جو پریشانی ہیں وہ ہم اسی طرح ختم کر سکتے ہیں کہ ہم پہاڑوں کی سحر پر چلے جائیں پہاڑوں کے خوبصورت نظارے دیکھیں پہاڑوں میں بسنے والے لوگوں سے ملیں کہ وہ اپنی زندگی کیسے گزار رہے ہیں وہ پہاڑوں میں کس طرح اپنے رہن سہن کو نظم و ضبط کے ساتھ چلا رہے ہیں اسی طرح جب ہم پہاڑوں سے بہتا ہوا پانی دیکھیں گے تو ہماری انکھوں کو ٹھنڈک ملے گی اگر ہم پہاڑوں کی اونچائیوں کو دیکھیں گے تو ہمیں یہ احساس ہوگا کہ ہم بھی ان پہاڑوں کی بلندیوں کی طرح ترقی کر سکتے ہیں اپنی زندگی کے ہر مقاصد کو حاصل کر سکتے ہیں تو میرے دوستو ریگستانوں کی طرف اگر ہم جائیں ہمیں ریگستان کی ریتلی زمین ریتلی مٹی اور ریگستان کی جو ایک طرح کا خشک سالی ہے اس کو سمجھنے میں مدد ملے گی اور میرے دوستو کیا اپ کو پتہ ہے کہ کچھ لوگ تو ایسے بھی ہیں جو پہاڑوں میں رہتے ہیں اور کچھ لوگ ہیں جو صحراؤں میں ریگستانوں میں رہتے ہیں کچھ لوگ ایسے ہیں جو جنگلوں میں رہتے ہیں میرے دوست تو ہم ان کی زندگی کو بھی یہ قدرت کے نظاروں کو پہچان کر سمجھ سکتے ہیں کہ پہاڑوں میں رہنے لگا انسان قدرت سے کس طرح لڑ رہا ہے کس طرح قدرت سے سیکھ رہا ہے کس طرح قدرت کا مقابلہ کر رہا ہے اسی طرح ریگستان کا انسان کس طرح رہ رہا ہے ریگستانی زمین پر جنگلات میں جنگل میں رہنے والا انسان کس طرح جنگل کے جانوروں کے ساتھ مقابلہ کرتا ہے کون سے جانور کس طرح انسان کو نقصان پہنچاتے ہیں کس طرح کون سے جانور انسان کے لیے اچھے ہیں تو یہ ساری چیزیں ہمیں قدرت میں گھوم پھر کر ہی حاصل ہوں گی تو ہمیں چاہیے کہ ہم قدرت کی خوبصورت نظاروں کو دیکھیں ہم پھولوں کو غور سے دیکھیں پھولوں کی خوبصورت خوبصورت رنگوں کو دیکھے کرسک رنگوں سے ہم اپنی انکھوں کو تر و تازہ کریں یہ ساری چیزیں ہمیں سکون بھی بخشیں گی اور ہمارے ذہنی تناؤ ہماری پریشانیاں بھی ختم ہوں گی
میرے پیارے دوستو میری اس ارٹیکل لکھنے کا صرف اور صرف ایک ہی مقصد ہے کہ میں ایک ایسی مہم شروع کروں جس میں ایک بہترین معاش معاشرہ تشکیل دیا جا سکے کیونکہ ہم نے اپنے اپ کو گھروں میں قید کر لیا ہے یا تو ہم نے اپنے اپ کو کاروبار میں قید کر لیا ہے یا تو ہم نے اپنے اپ کو تعلیم میں قید کر لیا ہے ہم نے خود کو خود ہی قید کر لیا ہے اور میرا مقصد ہے کہ ہم اس قید سے نکلیں اس قید سے رہائی حاصل کریں اور قدرت کے خوبصورت نظاروں کو محسوس کریں یہ دنیا اللہ تعالی نے انسانوں کے لیے بنائی ہے یہ دنیا میں جو کچھ بھی ہے اللہ تعالی نے ہم انسانوں کے لیے بنائے تو ہم کیوں انسان اس کائنات سے دور جا رہے ہیں ہمیں اللہ کا شکر ادا کرنا چاہیے کہ اللہ نے اتنی خوبصورت زمین ہمیں دی اور ہم اگر اس خوبصورت زمین کا مشاہدہ کریں تو ہمیں سکون بھی ملتا ہے اور راحت بھی ملتی ہے تو میرے دوستو کچھ لوگ ایسے ہیں جو جہازوں پہ سفر نہیں کر سکتے گاڑیوں میں سفر نہیں کر سکتے کیونکہ ان کے پاس اتنے اخراجات برداشت کرنے کے لیے پیسے نہیں ہیں تو میرے دوستو اگر جن کے پاس یہ وسائل ہیں جن کی طاقت ہے اور وہ پھر بھی اپنے اپ کو قبروں میں قید کر کے رکھتا ہے اور اس دنیا کی سحر نہیں کرتا تو میں تو سمجھتا ہوں کہ اس سے بڑا بد قسمت بد نصیب اور کوئی نہیں ہے تو اس لیے ہم نے اگر اللہ نے ہمیں طاقت دی ہے ہمیں پیسہ دیا ہے تو ہم ہر جگہ کی سیر کریں اور اللہ کی خوبصورت بنائی ہوئی زمین کو دیکھیں ہمیں چاہیے کہ ہم کشتیوں میں سیر کریں سمندر کی سیر کریں سمندر میں جا کر ہمیں شکار کرنا چاہیے اور شکار مچھلیوں کا کرنا چاہیے مچھلیوں کے شکار سے ہمیں بہت سے سبق اموز چیزیں مل سکتی ہیں میرے دوستو یہ سب چیزیں اسی وقت ہو سکتی ہیں جب ہم اپنے اپ کو خود ہم خود اپنے اپ کو سمجھیں گے اور اپنے لیے کچھ کرنے کا سوچیں گے کیونکہ کچھ بزنس مین ایسے ہیں یہ سارا دن ساری رات بزنس کرتے ہیں لیکن ان کو کھانے کے لیے وقت بھی نہیں ملتا وہ اتنی مصروف ہو جاتے ہیں کہ وہ اپنا کھانا بھی وقت پر نہیں کھا سکتے اور وہ اپنے کمرے سے باہر بھی نہیں نکل سکتے تو میرے دوستو ہمیں اپنی زندگی میں ایک ایسا دن یا مہینے میں کچھ اتنے دن رکھنے چاہیے جن میں ہم اپنے اپ کے لیے کچھ کر سکیں ہم اپنے اپ کو سیر و سیاحت کے لیے میں مشغول کر سکیں اس طرح ہمیں چاہیے کہ ہم اپنے بچوں کو بھی اس کی تربیت دیں اگر اپ باپ ہیں تو ہمیں بطور باپ اپنے بچوں کو اچھی تربیت دینی چاہیے تاکہ وہ بھی قدرت کے خوبصورت نظاروں کو دیکھ سکیں اور وہ بھی ایک اچھے شہری اور فرد بن سکیں تو میرے اس ارٹیکل کا مقصد صرف یہی تھا اور ہے کہ ہم ایک اچھے انسان بنیں اپنے اپ کو قید سے رہائی دے جو قید ہم نے مصنوعی طور پر خود سے بنائی ہوئی ہے وہ کون سی قید ہے کاروبار کی قید رات دن کاروبار تعلیم کی قید اور بہت سے ایسے کام جو ہم ترقی کے لیے کامیابی کے لیے کرتے ہیں اور ہم نے انہی میں خود کو قید کر لیا ان سے ہم کو رہائی لینی ہے اور قدرت کی خوبصورت نظاروں کی سیروں سے ہاتھ کرنی ہے امید ہے اپ کو میری ارٹیکل پسند ائے گا اپ سب کا دوست یوسف ہارون خان