PGC incident Lahore case (we want justice)

avatar


source
ایک بہت ہی بری خبر پاکستان سے جو کہ ابھی ابھی گردش میں ائی ہے۔ ایک مناہل نامی لڑکی جو کہ ایک سیکیورٹی گارڈ سے زیادتی کا نشانہ بنی ہے۔ کیا اپ لوگ اندازہ لگا سکتے ہیں؟ ہم ہی ان سیکورٹی گارڈز کو عائد کرتے ہیں تاکہ یہ ہماری حفاظت کریں اور یہی لوگ یہی گندی حرکتیں کر رہے ہیں۔ ایک لڑکی کو کیا کرنا چاہیے؟ کیا اسے گھر بیٹھ جانا چاہیے۔ یہاں سے خود کو چھپا کے رکھنا چاہیے۔ کتنا گھٹیا معاشرہ ہے اور اس کی یہ باتیں۔

Very sad news from Pakistan. A girl named Minahil, which is raped by a guard. Can you imagine, we hair a gaurd to give us security. And he did this cheap 😞 activity. What should a girl do? She has to live at home. She wouldn't come outside. She has to hide herself. What a cheap society and social talks.

اس حادثے نے مجھے بہت زیادہ مایوس کیا ہوا تھا۔جب میں نے اس کے بارے میں سنا تو میرا بلڈ پریشر 55 پہ چلا گیا۔ اخر اس لڑکی کی عمر ہی کیا تھی صرف 17 سال۔اور اس کا قصور کیا تھا کہ وہ اپنے بہترین فیوچر کے لیے پڑھ رہی تھی۔ اور صرف 11ویں جماعت کے طالب علم تھی۔ میں ابھی بھی صدمے میں ہوں۔ میرا دل میرے قابو میں نہیں ہے میں یہ بیان بھی نہیں کر سکتا کہ یہ کس قدر گھٹیا حرکت ہے۔ لیکن میں کچھ کر نہیں سکتا کیونکہ یہ معاشرہ ہمارے لیے نہیں ہے۔ یہ معاشرہ اتنا گھٹیا ہے کہ اگر یہاں پر ہم اپنی اواز اٹھائیں گے تو ہم دبا دیے جائیں گے۔
اگر ہم اواز اٹھائیں گے تو ہم اپنی اواز کھو دیں گے۔

This incident disturbed me a lot. My blood pressure falls to 55 after hearing this news. What was her age? Only 17 years old.
*What was her fault? She was studying for a better future. And she was in the First year. I am still in shock. My heartbeat is not in my control. But I can't do something. Because this is our society. If you will raise your voice, you will lose your voice.

اب میں اصل کیس کی طرف انا چاہتا ہوں کہ اصل میں ہوا کیا ہے.

So now I moving to the original case. How it happened.

تقریبا چند روز پہلے بلکہ دو روز پہلے کی بات ہے۔ میرے ذرائع کے مطابق ایک لڑکی جس کا نام مناہل ہے اسے بس ڈرائیور نے بیسمنٹ میں بلایا ۔ اور کس لیے بلایا کہ فیس ایشو ہے۔ جب وہ اس کی بات سننے کے لیے گئی تو اسے بیسمنٹ میں لاک کر دیا گیا۔ اور اس بیسمنٹ میں ایک اون نامی درندہ جو کہ وہاں کا گارڈ تھا پہلے ہی موجود تھا۔ یہ واقعہ بریک کے دوران پیش ایا اور اسے اس بیسمنٹ میں لاک کر دیا گیا۔ اگے اپ خود اندازہ لگا سکتے ہیں کہ اس بیچاری معصوم سی لڑکی کے ساتھ کیا ہوا ہوگا۔ وہ ایک سیکیورٹی گارڈ کے ہاتھوں زیادتی کا نشانہ بنی۔ اس میں کوئی شبہ نہیں کہ اس نے انکار کیا ہوگا۔ خود کو بچانے کے لیے کچھ ترکیبے کی بھی کی ہوں گی۔ لیکن اخر کار وہ ایک لڑکی تھی جس سے ہم ایک پھول کی طرح پالتے ہیں۔ لیکن وہ ایک درندہ تھا۔ ایک جانور نما شخص جس نے اپنی ہوس مٹانے کے لیے اپنی ہر ممکن کوشش کی ہوگی۔ مجھے یہ لکھتے ہوئے بھی شرم ارہی ہے کیونکہ میں بھی اس ملک کے اس گندگی کا حصہ ہوں۔جہاں کوئی قانون اور کوئی رولز نہیں ہیں۔

About some days ago, not so far only 2 days ago, a girl which is named as Minahil according to my information, was called by van driver in basement. For what reasons, these issues. She was locekd in basement during recess. A security guard was also present there. Which is named as Own. And now you can imagine what happened to her. She was raped by a security gaurd. Obviously she must denied him to don't do this immoral activity. And she must pretend herself. But she was a girl. And we raise our girls like a rose. Everyone can pluck and get the fragrance. And I am sure, she must take steps for her defend. But he was a beast. He was worse than animals. He did his best to finish his lust.
I am feeling ashamed during writing this, because I am also a boy and living in such kind of country. Where is no rules and laws.

What happened next?

اس گھٹیا گارڈ نے اپنی ہوس پوری کی اور وہاں سے بھاگنے کی کی۔ اب ایک لڑکی جس کا نام کنزا بتایا جا رہا ہے جو کہ اسی مناہل کی کلاس میٹ تھی۔ اس نے جب اس کی چیخ و پکار سنی تو وہاں دوڑی چلی گئی۔ اس سے اٹھایا اور پرنسپل کے پاس لے گئی۔ پرنسپل بھی ایک خاتون تھی۔ لیکن وہ اس گارڈ سے بھی زیادہ گھٹیا نکلی۔ جس نے اس لڑکی کو انصاف دلوانے کے بجائے اس کو دھمکیاں دینی شروع کر دی۔ کہ اگر تم لوگوں نے کوئی اواز اٹھائی تو تم لوگ بھی ہاسپٹل میں موجود ہو گے۔ ان کے موبائل فونز کھینچ کر توڑ دیے گئے۔ لڑکیوں کے خاندان کو فون کر کے دھمکایا گیا۔

The animal gaurd completed his lust and ran from the spot. Now Kinza named girl who was her classmate. She was passing from there and listen her crys. She was crying hardly. She picked her up and went to principal. The principal was also a lady. But only lady by name. She was worse than the gaurd. She threatened both girls and also their families. If they will riase their voises they will loose their voices. There mobile phones were broken.

Now whats happening?

اس سب معاملے کے بعد کیا ہوا ہوگا کیا اسے سزا ملی ہوگی. جی نہیں ابھی تک تو صرف طلبہ اپنی بھرپور کوشش کر رہے ہیں۔ کالج کے باہر دھرنا کر رہے ہیں۔لیکن وہ یہ نہیں جانتے کہ یہاں کے سیاست دان ہمارے انصاف کے لیے نہیں بلکہ اپنی جیبیں بھرنے کے لیے بیٹھے ہیں۔

Nothing happened special for this incident. The students are doing protest 🪧 but they don't know there are no rules here. They don't know these politicians are not for human rights. These are only here for filling thefe pockets.

بہنوں کا بھائی ہونے کے ناطے میں بھی ایسے جانور نما شخصوں کے لیے اواز اٹھاتا ہوں۔ اگر کوئی برا کرتا ہے تو اس کے ساتھ برا ہوگا۔میں معذرت خواہ ہوں ان تمام لڑکیوں سے جو اب تک اس درندگی کا نشانہ بن چکی ہیں۔ہم ایسی قوم میں پلے ہیں جہاں کوئی انصاف نہیں ہے۔

Being a brother of sisters, I am here to raise my voice for such animal like people. If hey will d bad they have to suffer bad. I have no words to say sorry for thoes little angles. We are sorry girls. We are from such nation, where is no justice.

یہ صرف پاکستان کا مسئلہ نہیں بلکہ دنیا میں بہت سے ممالک میں ایسے ہو رہا ہے۔ مجھے یاد ہے انڈیا کی ایک مشہور ڈاکٹر ڈاکٹر مومتا۔ جو کہ ابھی بھی انصاف کی منتظر ہے۔ اس دنیا میں تو نہیں لیکن منتظر ہے۔

It is mot only in Pakistan, this dirt is in all over the world. I remember the case of Doctor Momita. Which is still in pending justice list.

یہ سب لکھنے کا میرا مقصد صرف یہ ہے کہ ہمیں اپنی بچیوں کو سپاہیوں کی طرح پالنا ہوگا۔ اگر ان کے گرد کوئی بھی خطرہ ہے تو انہیں اس سے بہادری سے لڑنا ہوگا۔ انہیں خود کو بچانا ہوگا اور دشمن کو گرانا ہوگا۔
My purpose to write this post is only this, we have to raise our girls like a soldier 🪖💪. If there is any danger around them, they have to fight it. They have to protect and defend themselves.

ایسے قانون سے نفرت ہے، عداوت ہے مجھے
اِن سے ہر سانس میں تحریکِ بغاوت ہے مجھے



0
0
0.000
2 comments
avatar

Many rape cases ain't even reported.

0
0
0.000