ماں باپ کے ساتھ حسن سلوک کامیابی کا راز Kindness with parents is the secret of success

(You can see, my son and my respected father with me in the above picture)
Asslamoalekum and hello to my free compliments Community. I hope you are all doing well. I am also doing pretty well.
اللہ نے اپنی کتاب قرآن پاک میں نماز زکوۃ روزہ حج کے فرض ہونے کا حکم دیا ھے ساتھ ہی اپنی اسی مقدس کتاب میں بارہا مرتبہ اپنے والدین کے ساتھ حسن سلوک کا حکم بھی دیا ھے۔۔
(قرآن پاک سب کے گھروں میں موجود ہیں اگر تصدیق کی ضرورت ہو تو پڑھ لیں۔۔۔
اس کے ساتھ اپنے انبیاء کرام علیہم السلام کے ذریعے بھی بنی نوع انسان تک یہ پیغام پہنچایا کہ۔۔۔
اپنے والدین کی خدمت کریں۔۔
اپنے والدین کے ساتھ اونچی آواز میں بات نہ کریں۔۔۔
والدین کا ہر حکم (سوائے کفر کے) ہر حالت میں بجا لائیں۔۔۔
والدین کے آگے اف تک نہ کریں۔۔۔
کہیں اپنے انسان سے پیار کرنے کی مثال ہی والدہ کے پیار کے تناسب سے بیان کی۔۔۔
کہیں والدین کے قدموں کے نیچے جنت کا بتایا ھے۔ (ہم نے پڑھا اور سنا صرف والدہ کا ھے مگر غور کرنے پر پتہ چلا کہ والد نہ ہوتا تو والدہ کا تصور ہی نہ ہوتا سوائے معجزے کے)

الحمداللہ۔۔۔
ہم سب مسلمان ہیں قرآن پر اور انبیاء کرام علیہم السلام پر ایمان رکھتے ہیں۔۔۔۔
یہ باتیں ہمیں گھروں میں والدین۔۔۔
مسجدوں میں علماء حضرات۔۔۔
سکولوں میں اساتذہ کرام نے بتائی سکھائی اور پڑھائی ہیں۔۔
مگر ہمارے لئے غور طلب یہ ھے کہ والدین کی اتنی خدمت گزاری کے پیچھے وہ کونسا راز پوشیدہ ھے بلکہ راز پوشیدہ ہیں جو صرف اور صرف والدین کے ساتھ حسن سلوکی سے ہی کھلیں گے۔۔۔
یوں تو قرآن میں اللہ نے فرما دیا ھے کہ۔۔۔ اس (قران) میں عقل والوں کے لئے نشانیاں پوشیدہ ہیں۔۔۔

ایک مشہور قول ھے کہ ہر کامیاب آدمی کے پیچھے ایک عورت کا ہاتھ ہوتا ھے۔۔۔
پتہ نہیں یہ قول سچ بھی ھے کہ نہیں۔۔۔
کیونکہ ہم اس عادت سے مجبور ہیں کہ کسی کی بات سنی اور بغیر تحقیق کیے اسی فلسفے کو آگے جھاڑنا عین فرض کفایا سمجھتے ہیں۔۔۔
مگر یہ بات تو سو فیصد بلکہ سو سے اوپر جتنے بھی اعداد ہیں انکو بھی شامل کرلیں تو پھر بھی اس حقیقت کو آشکار کرنے کے لیے شاید کم پڑ جائیں کہ۔۔۔
ہر کامیاب انسان (مرد و عورت) کے پیچھے اس کے ماں باپ کے ساتھ حسن سلوک کا دارومدار ھے۔۔۔
وہ کامیاب انسان جتنا فرمانبردار ہوتا ھے اسی تناسب سے کامیابی بھی اس کے قدم بوسی کرتی ھے۔۔۔
اور یہ کامیابی تب تک لازوال رہتی ھے جب تک وہ اپنی کامیابی اپنے والدین کی مرہون منت سمجھتے ہیں۔۔
یہ بات ذہن نشین رھے کہ ضروری نہیں کہ ہر فرمانبردار شخص کو کامیابی اس کے والدین کی زندگی کے دوران ہی نصیب ہو۔۔۔
یہ تو اللہ کی دین ہوتی ھے کہ وہ انکے والدین ان سے لے لے اور اس کے بدلے (والدین کے مرنے کے بعد) انہیں کامیابی سے نواز دے یعنی انہیں انکی فرمانبرداری کا صلہ دے۔۔۔
اس کی کتنی مثالیں ہمارے سامنے موجود ہیں۔۔۔
کہ۔۔
بھوک افلاس میں مبتلا لوگوں
کی راتوں رات کایا پلٹ گئی۔۔۔
انکی یہ کایا پلٹ ترقی 99 فیصد لوگوں خاص کر رشتہ داروں سے برداشت نہیں ہو پاتی۔۔۔
وہ خیر خواہ رشتہ دار یہ سوچنے سے ہی قاصر ہوتے ہیں کہ انکو اللہ نے انکی اپنے والدین کے ساتھ کی گئی فرمانبرداری کا ہی صلہ دیا ھے۔۔

Source

Allah has ordered prayer, Zakat, fasting and Hajj to be obligatory in his holy book Quran, and he has also ordered good behaviour towards his parents many times in his holy book.
(The Holy Quran is present in everyone's homes, if you need confirmation, read it.
Along with this, through his prophets, peace be upon him, he conveyed this message to mankind.
Serve your parents.
Do not talk loudly with your parents.
Follow every order of parents (except disbelief) in every situation.
Don't do it in front of your parents.
Somewhere the example of loving one's person was described in proportion to the love of a mother.
Somewhere it is said that heaven is under the feet of parents. (We read and heard only about mother, but on reflection, we realized that if there was no father, there would have been no conception of mother except a miracle)

Alhamdulillah
We are all Muslims and believe in the Quran and the Prophets.
These things we parents at home.
Scholars in mosques.
In schools, teachers have taught and taught.
But what is important for us to consider is what secret is hidden behind so much service to the parents, rath rather than some rest revealed by treating the parents well.
Thus, Allah has said in the Qur'an that In this (Qur'an) are hidden signs for the wise.

There is a famous saying that behind every successful man, there is a woman.
I don't know if this statement is true or not.
Because we are forced by this habit to listen to someone's words and without doing any research, we consider it a duty to carry forward the same philosophy.
But if we include all the numbers above 100%, then they may still fall short of revealing this fact.
Behind every successful person (male and female) is the basis of good behaviour towards his parents.
As much as a successful person is obedient, success also follows his steps.
And this success is eternal as long as they owe their success to their parents.
It should be kept in mind that every obedient person doesn't need to be successful during the lifetime of his parents.
It is the religion of Allah that He takes their parents from them and instead (after the death of their parents) bestows them with success, i.e. rewards them for obeying Him.
How many examples of this are there in front of us?
That.
People suffering from hunger and poverty
Overnight, Kaya turned around.
99% of people, especially their relatives, cannot bear this reverse development of their bodies.
Those benevolent relatives are unable to think that Allah has rewarded them only for their obedience to their parents.

والدین کے ساتھ حسن سلوکی سے کامیابی کیسے ملتی ھے اس کہ ایک مثال اپنی آنکھوں دیکھی بتائے دیتے ہیں۔۔
یہ 1995/96 کی بات ھے۔۔ ہم چھوٹے تھے 15/16 سال کی عمر تھی۔۔۔ تب گاؤں/دیہاتوں میں اتنی عمر کے لڑکے لڑکیاں 99 فیصد سچی مچی ہی چھوٹے ہوتے تھے۔۔
رشتہ داروں پڑوسیوں کے گھروں میں ان کے بچوں کے ساتھ کھیلنا کودنا اور پھر لڑنا جھگڑنا۔۔۔
یہ نارمل سی چیزیں ہوا کرتی تھیں۔۔
تب پڑھائی لکھائی صرف لڑکے کرتے تھے لڑکیوں کا پڑھنا لکھنا تصور میں بھی نہیں ہوتا تھا۔۔۔
ہمارے پڑوسی اور دور کے رشتہ دار بھی تھے۔۔۔ 9 بہن بھائی تھے۔۔
6 بھائی اور 3 بہنیں۔۔۔
انتہا کے غریب تھے۔۔۔
2 بڑے بھائی نہیں پڑھتے تھے جبکہ 4 چھوٹے پڑھتے تھے۔۔ انکے والدین اللہ انہیں جنت نصیب کرے دونوں بیمار تھے۔۔ رشتہ داروں میں سے کوئی بھی انکے ساتھ رشتہ داری رکھنا صرف اس لئے گوارہ نہیں کرتے تھے کہ یہ غریب ہیں۔۔ یہاں تک کہ انکے ساتھ کوئی بھی رشتہ(وٹہ سٹہ جو کہ گاؤں/دیہاتوں میں اب بھی رواج ھے) نہیں کرتا تھا۔۔
ان 6 کے چھے بھائیوں اور تینوں بہنوں کی جو سب سے اچھی عادت تھی وہ ہر وقت انکی (والدین) خدمت میں جتے ہوے ہوتے۔۔۔
حالانکہ ان کے گھر اکثر فاکے ہوتے تھے۔۔
بھوک بھی برداشت کر لیتے تھے۔۔
مگر کبھی بھی انکو کسی نے پریشان نہیں دیکھا تھا۔۔۔
گاؤں دیہاتوں میں اس وقت حکیم ہوتے تھے اور وہ سب سے قابل حکیم سے ہی اپنے والدین کا علاج کرواتے رھے۔۔۔ کبھی گھر کی کوئی چیز بیچ کر کبھی کچھ بیچ کر۔۔۔
پھر انکے والد صاحب کے انتقال کے کچھ عرصہ بعد تیسرے، چوتھے اور پانچویں نمبر والے بھائیوں نے میٹرک کے بعد سندھ رینجرز میں اپلائی کیا اور تینوں سلیکٹ ہو گئے۔۔۔
پھر انکے دن پھرنا شروع ہو گئے۔۔
کچھ عرصہ نوکری کرنے کے بعد پہلے ایک نے نوکری چھوڑ کر کاروبار شروع کیا پھر دوسرے دونوں نے بھی نوکری چھوڑ کر کاروبار شروع کر دیئے۔۔
وہ دن تھے اور آج کے دن ہیں۔۔۔
جتنی ترقی ان لوگوں نے کی ھے علاقے میں کسی اور نے نہیں کی۔۔
بلکہ ان کے غربت کے دور میں جو ہزارپتی اور لکھپتی تھے وہ آجکل کنگال پتی ہیں اور یہ اب بھی ترقی کرتے جا رھے ہیں۔۔
آج پورے علاقے کے لوگ انکی خوشامد کرنا اپنا جیسے حق سمجھتے ہوں۔۔۔
وہ جو انکے ساتھ رشتے لینے اور دینے سے انکاری تھے وہ انکے بچوں کے ساتھ اپنے بچوں کے رشتے کرنے کے لئے انکے آگے پیچھے گھومتے ہیں۔۔۔
انکی ترقی پر جلنے والے کبھی بھی غور نہیں کرپائے کہ وہ اتنا آگے کیوں نکل گئے ہیں۔۔۔

والدین کی خدمت ، انکے ساتھ حسن سلوک ہی کامیابی کی کنجی ھے جو انہیں ملی اور پھر وہ کامیاب ہوتے ہی جا رھے ہیں۔۔۔
اگر والدین کے ساتھ حسن سلوک کی اتنی اہمیت نہ ہوتی تو اللہ تعالٰی قرآن پاک میں اس عمل کی اتنی فضیلت بیان نہ کرتا۔۔۔
اپنے انبیاء کرام علیہم السلام کے ذریعے بار بار والدین کی خدمت کا پیغام نہ دیتا۔۔۔
کامیابی و کامرانی کے اور بھی بہت سے راز ہیں۔۔۔ مگر ان سب کی سیڑھی والدین کے ساتھ حسن سلوک ہی ھے۔۔۔
جتنی سیڑھی مضبوط۔۔۔
آگے بڑھنے والے قدم بھی اتنے ہی مضبوط۔۔۔۔
اللہ تعالٰی سب کے اوپر انکے والدین کا سایہ ہمیشہ قائم رکھے۔۔
آمین۔۔

An example of how success is achieved by good behaviour with parents is shown with their own eyes.
This was in 1995/96. We were young, 15/16 years old. Back then, 99% of boys and girls of that age in villages/villages were really small.
Playing with their children in the houses of relatives and neighbours and then fighting and quarrelling.
These were normal things.
Back then, only boys were studying and writing, and girls could not even imagine reading and writing.
There were also our neighbours and distant relatives. There were 9 siblings.
6 brothers and 3 sisters.
They were extremely poor.
2 elder brothers did not study while 4 younger ones did. His parents, may Allah bless them with heaven, were both sick. None of the relatives cared to have relations with them just because they were poor. Even no one used to have a relationship (vita sata which is still practised in villages/villages) with them.
The best habit of these 6 brothers and three sisters was that they always used to serve them (parents).
Although their houses were often empty.
They used to endure hunger too.
But no one had ever seen him upset.
At that time there were hakims in villages and villages and they used to get their parents treated by the most competent hakims. Sometimes by selling something from the house, sometimes by selling something else.
Then sometime after the death of his father, the third, fourth and fifth-numbered brothers applied to Sindh Rangers after matriculation and all three got selected.
Then their days started moving.
After working for some time, first one left the job and started a business, then the other two also left the job and started the business.
Those were the days and today are the days.
No one else in the area has made as much progress as these people.
Rather, those who were Hazarpatis and Lakhpatis during their poverty are today Kangalpatis and they are still progressing.
Today, the people of the entire region consider it their right to congratulate them.
Those who refuse to give and take relationships with them, go back and forth to make their children's relationships with their children.
Those who are passionate about their progress have never considered why they have gone so far.

Serving parents, and treating them well is the key to success that they got and then they are becoming successful.
If good behaviour towards parents was not so important, then Allah Ta'ala would not have described the virtue of this act in the Holy Qur'an.
He did not repeatedly give the message of serving parents through his Prophets.
There are many other secrets to success. But the ladder of all of them is good behaviour with parents.
The stronger the ladder.
The forward steps are equally strong.
May Allah Almighty always keep the shadow of his parents above all.
Amen.

The post is written in Urdu and translated into English using Google Translate.



0
0
0.000
3 comments
avatar

Be shak mama baap hi esi personalities hyn Jo true meanings my sincere hyn.

0
0
0.000
avatar

Congratulations @javedkhan1989! You have completed the following achievement on the Hive blockchain And have been rewarded with New badge(s)

You have been a buzzy bee and published a post every day of the week.

You can view your badges on your board and compare yourself to others in the Ranking
If you no longer want to receive notifications, reply to this comment with the word STOP

0
0
0.000