Do you know me?| Introduction
Hello! Let's start the introduction without further ado.
I consider myself among those who, in the pursuit of beauty, sometimes lose sight of it. I strive to keep myself happy and also try to bring joy to those around me. I wish to see happiness on every face in the universe, with peace prevailing everywhere.
ہاں جی ہوجائے تعارف ؟ چلو آپ کی اجازت کے بغیر شروع کرتے ہیں ہم خود کو ان حسن پرستوں میں شمار کرتے ہیں جو حسن کی تلاش میں حسن کو ہی کھو بیٹھتے ہیں۔ خود خوش رہنے کے ساتھ اپنے اردگرد کی مخلوق کو خوش رکھنے کی ہمیشہ کوشش کرتا ہوں۔
I have a deep desire to travel the world and witness the beauty that God has created. Just as some people are passionate about human-made art and love the paintings of their favorite artists, I am in love with the masterpieces created by God, which are meant for all of us to appreciate.
کائنات میں موجود ہر چہرے پر خوشی دیکھنا چاہتا ہوں بس ہر جگہ امن ہو ۔ دنیا گھومنا چاہتا ہوں کہ خدا نے کتنا خوبصورت اس کو بنایا ہے۔ جیسے کسی کو انسان کی بنائی ہوئی آرٹ پسند ہوتی ہے اور وہ اپنے پسندیدہ آرٹسٹ کی پینٹنگ سے محبت کرتا ہے۔ میں اسی طرح خدا کی بنائی ہوئی پینٹنگز کو جو اس نے میرے لیے بلکہ ہم سب کیلئے بنائی ہے۔
I'm Muhammad Arshad,the name given to me by my grandfather. I am 23 years old, a phase of life where joy and responsibility often go hand in hand. My mother is not highly educated, yet I have always found her to be more insightful than many of the so-called educated individuals in society. My father is a businessman. I have one brother and two sisters.
میرا نام محمد ارشد ہے، یہ میرے دادا جی نے رکھا ہے۔ میری عمر 23 سال ہے، یہ زندگی کا وہی حصہ ہوتا ہے جہاں خوشی اور ذمہ داری پیرالل چل رہی ہوتی ہیں۔میری امی زیادہ تعلیم یافتہ نہیں ہیں مگر میں نے انہیں معاشرے کے ایجوکیٹڈ پرسنز سے شعور میں کم نہیں پایا۔ میرے ابو بزنس مین ہیں ایک بھائی ہے اور دو بہنیں
School Days
I started my primary education at the local primary school, where my cousins also studied. Due to a dispute between my aunt and the school principal over unnecessary fees, the principal expelled us without giving certificates. I was in the first grade and had always been a top student. Thanks to my tuition teacher’s connections, I got admitted to another school without certificates, where I continued my streak of first positions and completed my primary education. Despite the school principal’s repeated attempts, I refused to continue further study in this school. It made sense for them to persuade me since a shining star was leaving their institution.
میں نے ابتدائی تعلیم محلہ کے پرائمری سکول سے کی۔ میرے کزنز بھی اسی سکول میں پڑھتے تھے۔ میری خالہ کی سکول پرنسپل سے غیر ضروری فیس کے مطالبہ پر بحث ہوئی تو پرنسپل نے کزنز کے ساتھ ہمیں بھی سکول سے بغیر سرٹیفکیٹ دیے خارج کردیا۔ میں پہلی جماعت میں تھا اور ابھی تک فرسٹ پوزیشن پر آرہا تھا۔ جس ٹیچر کے پاس میں ٹیوشن پڑھتا تھا اس کے سکول میں جان پہچان کی وجہ سے بغیر سرٹیفکیٹ کے ایڈمیشن مل گیا۔ اور پھر میں نے اپنی فرسٹ پوزیشن والی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے پرائمری ایجوکیشن یہاں مکمل کی۔ سکول پرنسپل کی بارہا کوشش کے بعد بھی میں اس سکول میں رہنے پر رضا مند نہ ہوا۔ اب اس کا مجھے راضی کرنا تو بنتا تھا کہ ایک شائننگ سٹار اس کے سکول کو چھوڑ کر جارہا ہے۔
I wanted to move beyond the neighborhood school,emerge from the well, passing through the canal and the river, and finally immerse myself in the sea. For my elementary education, I got admission to the city’s third top school, as the top two were either too far or unsuitable for my age. On my first day, I was both excited and nervous about meeting new people. The large ground where the assembly was taking place was an impressive sight. Students stood in rows, and a morning performance was ongoing on the stage. After the assembly, students formed lines and headed to their classrooms, which was a fascinating scene for me. I maintained my top position for three years at this school and then sought a new environment for further growth.
میں اب محلے کے سکول سے باہر نکلنا چاہتا تھا، میں کنواں سے نکل کر نہر اور دریا سے ہوکر سمندر میں اترنا چاہتا تھا۔ بس میں نے ایلیمنٹری ایجوکیشن کیلئے شہر کے تیسرے ٹاپ سکول میں داخلہ لے لیا۔ پہلے والے میں اس لیے نہیں لیا کہ وہ گھر سے زیادہ دور تھا اور ابھی عمر اتنی اجازت نہیں دیتی تھی۔ جب سکول میں پہلا دن تھا بہت زیادہ ایکسائیٹڈ ہونے کے ساتھ ساتھ خوفزدہ بھی تھا کہ کیسے لوگ ملیں گے۔ جب میں سکول میں داخل ہوا بہت بڑے گراؤنڈ میں اسمبلی ہورہی تھی۔ لڑکے قطاروں میں کھڑے تھے اور سٹیج پر صبح کی پرفارمینس جاری تھی۔ اسمبلی ختم ہوتے ہی لڑکے ایک دوسرے کے کندھے پر ہاتھ رکھ کر قطاریں بنا کر کلاس رومز کی طرف جانے لگے۔ یہ سب منظر میرے لیے بہت حیران کن تھا۔ اس سکول میں بھی میں نے اپنی فرسٹ پوزیشن کو برقرار رکھتے ہوئےتین سالہ ایلیمنٹری تعلیم مکمل کی اور بس اب میں یہاں سے نکل کر ایک نئے ماحول میں جانا چاہتا تھا
I then got admission to the top school in the city, where I made lifelong friends and created golden memories of school life. Although I couldn’t maintain my top position here, I learned things that I believe were more important than grades.
پھر میں نے شہر کے ٹاپ سکول میں ایڈمیشن لے لیا یہاں مجھے وہ دوست ملے جن کے ساتھ زندگی کے یادگار لمحات گزرے اور سکول لائف کی یادوں کا چیپٹر سنہرا ہوا۔ یہ سکول لائف کا آخری اور سب سے خوبصورت حصہ ہوتا ہے۔ یہاں میں اپنی پوزیشن کو برقرار نہ رکھ سکا مگر وہ کچھ سیکھا جو میرے خیال میں پوزیشن سے زیادہ اہم تھا۔
College Life
After school, college life began. My friends and I enrolled in the same college with the same subjects. Our routine involved picking up friends from their homes, skipping classes, and enjoying ourselves. We were known as backbenchers, and our group was famous in the class for reasons mentioned earlier. When the results came out, we were among the top students, which surprised everyone. Alongside fun, we were serious about our studies.
سکول لائف کے بعد کالج لائف شروع ہوتی ہے ہم دوستوں نے سیم کالج میں سیم ہی سبجیکٹس کے ساتھ ایڈمیشن لیا۔اپنی مستی میں مست دوستوں کو گھروں سے پک کرنا اور کالج جا کر کلاسز مس کرنا ہمارا معمول بن گیا تھا۔ اب صرف ٹیسٹ سیشنز میں پڑھنا ہوتا تھا اور بیک بنچرز کا ٹیگ اپنے نام کرلیا تھا۔ہمارا گروپ کلاس میں مشہور تھا وجوہات پہلے بیان کردی ہیں۔جب رزلٹ آیا ہم کلاس کے ٹاپ سٹوڈنٹس میں سے تھے، اور یہ سب کیلئے حیران کن تھا۔ ہم دوست مستی کے ساتھ ساتھ اپنی پڑھائی بھی کرتے تھے۔
University Phase
After that, university life began, which is a world of its own. I intended to pursue a Bachelor's degree in Mathematics. I got admitted to Quaid-e-Azam University, which is ranked number one nationally in research. This university is uniquely beautiful, nestled among the mountains. Students from all over the country come here, speaking different languages and bringing their own cultures.
اس کے بعد یونیورسٹی لائف شروع ہوتی ہے وہ ایک الگ ہی دنیا ہے،میرا ارادہ ریاضی میں بیچلرز کا تھا۔میرا ایڈمیشن قائداعظم یونیورسٹی جو ریسررچ میں ملکی سطح پر نمبر 1 ہے۔یہ یونیورسٹی پہاڑوں کے درمیان واقع خوبصورتی میں اپنی مثال آپ ہے۔ یہاں پورے ملک سے لوگ آتے ہیں مختلف زبانیں بولنے والے ہر کسی کا اپنا کلچر ہے
The university has student councils formed based on ethnicity, each promoting its culture, organizing cultural events, and advocating for regional rights. These councils operate at the university level. Additionally, there are departmental societies that are nominated through elections. I also contested for the position of General Secretary in my departmental society. I campaigned in classrooms, presenting my manifesto to the students. Our opponents were making significant efforts as well, but our team was working even harder. We only asked for votes based on merit. In our country, most parliamentarians solicit votes by appealing to ethnic affiliations or other incentives, but we encouraged our students to make decisions based on merit. We told them that if our opponents were more deserving, they should vote for them, and we would be happy to see someone better come forward for the betterment of the department.
یونیورسٹی میں سٹوڈنٹس کونسلز ہیں جو قومیت کی بنیاد پر بنائی گئی ہیں۔ ہر کونسل اپنے کلچر کو پروموٹ کرتی ہے، کلچرل ایونٹس کرواتی ہے اپنے خطے کے حقوق کیلئے آواز بلند کرتی ہے۔ یہ کونسلز یونیورسٹی لیول پر ہیں۔ اس کے علاوہ ڈیپارٹمنٹل سوسائیٹیز ہیں جو الیکشن کے ذریعے نومینیٹ ہوتی ہیں۔ میں نے بھی ڈیپارٹمنٹل سوسائٹی میں جنرل سیکرٹری کی سیٹ کیلئے الیکشن کنٹیسٹ کیا۔کلاس رومز میں کمپین کی سٹوڈنٹس کے سامنے اپنا مینیفیسٹو پیش کیا۔ ہمارے مخالف بھی سر توڑ کوشش کررہے تھے، مگر ہماری ٹیم ان سے زیادہ محنت کررہی تھی۔ ہم نے صرف میرٹ کیلئے ووٹ مانگا، ہمارے یہاں زیادہ تر پارلیمنٹیرینز الیکشن میں قومیت یا کوئی اور لالچ دے کر ووٹ مانگتے ہیں۔ مگر ہم نے اپنے سٹوڈنٹس میں شعور کو فروغ دیا کہ میرٹ پر فیصلہ کریں۔ اگر ہمارے مخالف ہم سے زیادہ حقدار ہیں تو انہیں ووٹ دیں ہمیں خوشی ہوگی کہ کوئی ہم سے بہتر آئے گا جو ڈیپارٹمنٹ کی بہتری کیلئے ہم سے بہتر کام کرے گا
Finally, the election day arrived. I was reviewing everything with my panel to ensure no unrest occurred. The time for the result announcement came, and the entire department gathered outside the election office. Supporters were chanting slogans for their panels. I was caught between the anxiety of losing and the excitement of the moment. When the results were announced, our panel made a clean sweep. Our supporters lifted us on their shoulders, cheering as we headed to the ground outside. There, arrangements had been made for a celebration with speakers and drums (played on joyous occasions). Everyone danced, awaiting the fireworks at night. The celebration lasted late into the night, and the next morning, our cabinet distributed sweets.
آخر وہ دن آگیا جس دن الیکشن ہونا تھا، میں اپنے پینل کے ساتھ ہر چیز کا جائزہ لے رہا تھا کہ کہیں کوئی بدامنی نہ ہوجائے۔ رزلٹ کے اعلان کا وقت آگیا۔ سارا ڈیپارٹمنٹ الیکشن آفس کے باہر جمع تھا، سپورٹرز اپنے پینلز کیلئے نعرے بازی کررہے تھے۔ میں جیت ہار کی کشمکش میں مبتلا ہارنے کے خوف کے ساتھ ان لمحات کو انجوائے بھی کررہا تھا۔ جب رزلٹ کا اعلان ہوا ہمارا پینل کلین سویپ کر گیا۔ ہمارے سپورٹرز ہمیں کندھوں پر اٹھائے باہر گراؤنڈ کی طرف شوروغل کرتے ہوئے نکلنے لگے۔ وہاں سپیکرز اور ڈھول ( خوشی کے موقع پر بجایا جاتا ہے) کے ساتھ جشن کا انتظام کیا گیا تھا۔ سب رقص کرتے ہوئے رات کو ہونے والی آتش زدگی کے منتظر تھے۔ جشن رات دیر تک چلا اور صبح ہماری کیبنیٹ کی طرف سے مٹھائی تقسیم کی گئی
After the oath-taking ceremony, the year passed by like sand slipping through fingers. We accomplished almost all the promises we made, except for one or two. We organized seminars,Helpdesks,workshops, sports galas, and departmental trips efficiently. We worked to bridge the gap between students and teachers. While I was part of several university-level organizations, QMS (Quaid-e-Azam Mathematics Society) was particularly beneficial and memorable for me. I was part of ten different university organizations, which was crucial alongside curricular activities. I involved myself in these organizations for my extracurricular development. Now, I am in the final semester of my degree, and this chapter is coming to an end. There is much more to write, but I think this is enough for now.
حلف برادری کی تقریب کے بعد ایک سال کا دورانیہ کیسے گزر گیا بالکل جیسے مٹھی سے ریت نکل جائے۔ ہم نے اپنے ٹینیور میں سوائے ایک دو کے وہ سب کام کیے جن کا وعدہ کیا تھا۔ سیمینارز، ورک شاپس، سپورٹس گالا اور ڈیپارٹمنٹل ٹرپ بہتر انداز میں کروائے۔ سٹوڈنٹس اور ٹیچرز کے گیپ کو ختم کرنے کی کوشش کی۔یونیورسٹی سطح کی تنظیموں کا میں حصہ رہا مگر کیو ایم ایس میرے لیے بہت مفید اور یادگار رہی۔ میں تقریباً دس یونیورسٹی کی دس تنظیموں کا حصہ رہا جن کا نصابی سرگرمیاں کے ساتھ چلنا بہت ضروری ہے۔ اپنی غیر نصابی سرگرمیوں کیلئے میں نے خود کو ان تنظیموں کا حصہ بنایا۔میں ڈگری کے فائنل سمیسٹر میں ہوں اور یہ حصہ ختم ہونے کو ہے۔لکھنے کو بہت کچھ ہے مگر میرے خیال میں یہاں تک کافی ہے
Hobbies
When you feel exhausted from life's responsibilities, immersing yourself in an activity that lifts the weight of your fatigue and makes you lose track of time is what I believe a hobby truly is.
جب آپ زندگی کی ذمہ داریوں سے تھک ہار کر خود کو کسی ایسی سرگرمی میں مشغول کریں کہ جو آپکی تھکاوٹ کا بوجھ اتار پھینکے۔ جہاں آپ کو وقت کے ضیاع کا احساس نہ ہو۔میرے خیال میں وہی مشغلہ ہوتا ہے۔
My hobbies have changed as I’ve grown older. In childhood, playing was my main hobby. Every Sunday, the neighborhood kids and I would start our favorite games early in the morning. We would move from one game to another until evening. With dirty clothes, we would return home late, only to get scolded by mom. She would then bathe us, dress us in clean clothes, and feed us. In the evening, we’d go to a nearby park to ride our bicycles and have speed races.
میرا مشغلہ عمر کی تبدیلی کے ساتھ بدلتا رہا۔ بچپن میں کھیل کود ہی مشغلہ رہا اتوار کو گلی میں سب بچے صبح سے ہی اپنے پسندیدہ کھیل میں مشغول ہوجاتے۔ ایک کھیل سے فارغ ہوتے دوسرے کی طرف لپک پڑتے اور ایسے ہی شام ہوجاتی۔ گندے کپڑوں کےساتھ شام کو دیر سے گھر جاتے ہی امی سے مار پڑتی، پھر نہلا کر نئے کپڑے پہنا کر خود کھانا کھلاتی۔ شام کو قریبی پارک میں سائیکل چلانے کیلئے جاتے اور سپیڈ مقابلہ کرتے.
When computers became popular, we convinced our father to get one for us. Most of our time was then spent playing computer games or watching movies. Life changed completely. Previously, we all played together, but now we preferred staying indoors. If the coronavirus had hit back then, people might have felt trapped enough to lose their minds. Nonetheless, I enjoyed every phase of life and found opportunities for happiness.
جب کمپیوٹر کا رجحان بڑھنے لگا ہم نے بھی ابو کو منانے میں کامیاب ہوگئے کی ہمارے لیے بھی کمپیوٹر کا انتظام کیا جائے۔اب زیادہ تر وقت کمپوٹر پر گیمز کھیلنے یا موویز دیکھنے میں گزرنے لگا۔زندگی بالکل تبدیل ہوگئی۔پہلے سب دوست اکٹھے مل کر کھیلتے تھے اب گھر سے نکلنے کو دل نہیں کرتاتھا۔ اگر کورونا وہ پہلے والے وقت میں آیا ہوتا تو لوگوں نے خود کو گھر میں قید سے تنگ آکر ہی مرجانا تھا۔ خیر میں نے زمانہ کے ہر حصہ کو انجوائے کیا اور اپنی خوشی کیلئے مواقع دریافت کیے.
Nowadays, my hobbies include traveling, photography,discovering natural beauty, scrolling through Facebook and Instagram, and watching movies. I love going to mountain peaks where I find peace. The air feels refreshing, free from smoke, pollution, and unnecessary noise. The only sounds are of the wind and birds, which are absent in the city below. I enjoy dipping my feet in flowing valleys and drinking clear spring water.
آجکل میرا مشغلہ ٹریولنگ،قدرتی خوبصورتی کو دریافت کرنا، فیس بک انسٹاگرام سکرولنگ اور موویز دیکھنا ہے۔ مجھے پہاڑوں کی چوٹیوں میں جانا پسند ہے وہاں سکون ملتا ہے، آب و ہوا خوشگواری کا احساس دلاتی ہے۔ دھواں، آلودگی اور بے جاشور سے ماورا ہوتی ہے۔ آواز ہوتی ہے تو ہوا کی شور ہوتا ہے تو پرندوں کا جو نیچے میسر نہیں یوتا۔ بہتی ہوئی وادیوں میں پاؤں ڈبونا اور چشمے کا شفاف پانی پینا مجھے پسند ہے۔
Currently, I prefer movies based on real events, true stories filled with life adventures that offer something new to learn. Recently, I really enjoyed "Society of the Snow" and "Into the Wild." The latter movie featured a quote that deeply resonated with me: "Happiness is real when shared."
آجکل مجھے وہ موویز پسند ہیں جو حقائق پر بنائی گئی ہو۔ کوئی سچی کہانی ہو جس میں لائف ایڈونچر ہو۔ کچھ نیا سیکھنے کو ملے ۔ حال ہی میں مجھے " سوسائٹی آف دی سنو" اور " ان ٹو دی وائلڈ" بہت پسند آئی ہیں۔ دوسری مووی میں ایک محارہ جس نے مجھے بہت متاثر کیا
"Happiness is real when shared"
How i came to Hive?
I heard about hive from my friend @tahastories1. I was already interested in writing my daily life routine and this platform was matching my interest. Then @tahastories1 helped me in creating my account. I jumped in discord of @hivepakistan and they provided me all the basic insights about hive.
میں نے اپنے دوست tahastories1@ سے hive کے بارے میں سنا ہے۔ مجھے اپنی روزمرہ کی زندگی کے معمولات لکھنے میں پہلے سے ہی دلچسپی تھی اور یہ پلیٹ فارم میری دلچسپی کے مطابق تھا۔ پھر tahastories1@ نے میرا اکاؤنٹ بنانے میں میری مدد کی۔ میں hivepakistan@ کے discord میں چلا گیااور انہوں نے مجھے hive کے بارے میں تمام بنیادی معلومات فراہم کیں۔
That's enough for now; we'll meet in the next blog, which will be even more interesting. This was my first attempt, and I hope you liked it. If my words bored you, I apologize in advance.
Stay happy, spread joy, and support those in sorrow.
یہاں تک بہت ہے، اگلے بلاگ میں ملتے ہیں جو اس سے زیادہ انٹرسٹنگ ہوگا۔ یہ میری پہلی کوشش تھی امید کرتا ہوں آپ کو پسند آیا ہوگا۔اگر میرے الفاظ آپ کیلئے بوریت کا زریعہ بنے تو میں پہلے ہی آپ سے معافی کا طلبگار ہوں۔
ہمیشہ خوش رہیں، خوشیاں بانٹیں اور غم زدوں کا سہارا بنیں۔
Welcome to Hive! Your introduction is well written. Also, a shout out to @tahastories1 for guiding you very well about hive.
Regards,
@dlmmqb
I am so thankful to Hivepakistan. This type of encouragement means a lot to me.
Congratulations @chauhandiary! You have completed the following achievement on the Hive blockchain And have been rewarded with New badge(s)
Your next target is to reach 50 upvotes.
You can view your badges on your board and compare yourself to others in the Ranking
If you no longer want to receive notifications, reply to this comment with the word
STOP
Check out our last posts:
Welcome to Hive 👋🏼
Your introduction post is quite good and I am happy that Pakistanis are increasing day by day here. Hope you will grow here in the future and try to bring more good content
@tahastories1 Really a good guider 😊
Hi Sahi;
I am happy to see you here.
Thank you so much for boost.
Hi Arshad Bhai;
It's so good to see you here on this platform. I personally know that to write this particular blog you took three days. You did so much effort to write it down.
A warm welcome on Hive 💕.
Assalamualaikum Taha!
Thank you so much for bringing me here. I am always greatful.
Welcome to Hive! It's fun reading from you! You've shared a detailed part of your life. It was funny that even with all the fun things you did back in the school days, you guys were still the top students. 😅 I would be surprised too!
Anyways, I hope you'll find Hive enjoyable! Because it really is!
Hopefully you'll connect to more people out here and just enjoy!
See you around!
Thank you so much for appreciating me and my blog.
Welcome bro, I really liked your intro blog. The person who can put such an effort in his introduction is no doubt really enthusiastic about the future journey.
Have fun around here.
@tipu curate 8
Upvoted 👌 (Mana: 0/75) Liquid rewards.
Thank you so much for complimenting me and for boosting my confidence. I am obliged.
Welcome to the best web3 network ever. Have fun around here!
Hey!
It's so nice to see so many people around my blog. I am literally enjoying it.
Thank you so much for your comment.
Hi, welcome to Hive!
Thank you dany 😊
And I'm sorry for late response